قواعد وضوابط تعلیم وتربیت
1-تحصیل ِعلم کا مقصد ،رضائے الٰہی ہے ۔ اس لیے سب سے پہلے اپنی نیت ٹھیک کرنی ہوگی۔
2-فرائض ، واجبات اورسنن ،بالخصوص نماز باجماعت، تکبیر ِاولیٰ کے ساتھ پڑھنے کا پورا اہتمام کرنا ہوگا۔اورجامعہ کی طرف سے متعینہ “تربیتی اعمال” کی پابندی ضروری ہوگی۔
3-اپنی وضع قطع علمائے امت وصلحائے ملت کے موافق رکھنی ہوگی ۔فیشن پرستی اور خلافِ سنت کاموں سے اجتناب ضروری ہوگا۔
4-اسباق میں حاضری اور اوقاتِ تعلیم کی پابندی ضروری ہوگی۔اور اس دوران مہمان سے ملاقات کی اجازت نہ ہوگی۔
5-ذمہ داران واساتذۂکرام اور کارکنانِ جامعہ ،نیز علم وعلماء اور اسبابِ علم کا احترام ضروری ہوگا۔
6-قیام کے لیے جو بھی جگہ ،ذمہ داران کی طرف سے متعین کی جائے گی ، اس جگہ رہنا لازم ہوگا۔
7-جامعہ کو صاف رکھنے کا اہتمام ضروری ہے اور اپنا بستر ،سامان ،چپل ودیگر اشیاء کو سلیقہ اور طے شدہ ترتیب کے ساتھ رکھنا ہوگا۔
8-ناظم ِ دارالاقامہ کی تحریری اجازت کے بغیر ،دارالعلوم سے باہر قیام ممنوع ہوگا۔ نیز کسی بھی غیر داخل شخص کو یہاں ٹھہرانے کی بالکل اجازت نہیں ۔
9- بغرضِ تفریح وخریدِ اشیاء ،عصر کے بعد اور بروز جِمعہ بازارجانے کی اجازت ہوگی ۔دیگر اوقات میں بلا اجازت جانا جرم شمار ہوگا۔
10-کیمرے/کارڈ والا موبائل رکھنا جرم ہے ،پکڑے جانے پر سال کے اختتام تک ضبط کردیا جائے گا۔ اخلاق سوز پروگرام ہونے پر اخراج بھی ہوسکتا ہے۔
11-ضروری بات چیت کے لیے سادہ موبائل رکھ سکتے ہیں، البتہ تعلیمی اوقات میں موبائل پر گفتگو سے اجتناب ضروری ہوگا۔
12- ضابطہ کی رخصت کے لیے ناظم اعلیٰ کی خدمت میں درخواست پیش کرنی ہوگی ۔ عذر کی صورت میں پہلےکم از کم دو اساتذہ کے دستخط بھی ہونے چاہیے۔
13-پانچ روز ہ متواتر غیر حاضری پر نام موقوف کردیا جائے گا اور دس روز ہ متواتر غیر حاضری پر نام خارج کردیا جائے گا۔
14-جامعہ میں دورانِ تعلیم ، سکول وکالج کے داخلۂامتحان کے لیے پیشگی اجازت ضروری ہوگی۔
15۔رئیس الجامعہ/ناظم اعلیٰ کی اجازت کے بغیر ،کسی جگہ ٹیوشن،مؤذنی یا امامت کا تعلق قائم کرنا ممنوع ہوگا۔
16- دارالعلوم کے جملہ املاک کی حفاظت ضروری ہے۔ ان کو کسی بھی قسم کا نقصان پہونچانا یا دیواروں پر لکھنا اور سٹیکر لگانا سخت جرم شمار ہوگا۔
17- نظامِ جامعہ کی پابندی کرنی ہوگی اور اس میں فتنہ وفساد سے اجتناب لازم ہوگا۔
18-جو طالب علم اکثر غیر حاضر رہتا ہو /جس کے چال چلن خراب ہوں /حکم عدولی اور گستاخی کرے اور فہمائش و تنبیہ سے بھی باز نہ آئے ،وہ آئندہ کے لیے داخلہ کا اہل نہ ہوگا۔
تربیتی اعمال
جامعہ دارالعلوم سکھر میں قیام کا مقصد ،حصولِ علم کے ساتھ کسبِ عمل اور اصلاحِ اخلاق بھی ہے ۔اس لیے طلبائے جامعہ کو “تعلیمی ارکان ”کے ساتھ درج ذیل “تربیتی اعمال” کی پابندی بھی کرنی ہوگی۔
1-اذان ِ فجر سے پونہ گھنٹہ قبل بیدار ہوکر نمازِ تہجد کی ادائیگی۔
2-نمازِ فجر کے بعد صبح کے مسنون اذکار اور تلاوت ِقرآنِ کریم۔
3-نوافل ِاشراق کی ادائیگی۔
4-نمازِ ظہر کے بعد تلاوتِ سورۃ یٰس۔
5-نمازِ عصر کے بعد علیکم بسنتی/آداب معاشرت/حیاۃ المسلمین کا درس۔
6۔نمازِ مغرب کے بعد اوابین کی ادائیگی اور شام کے مسنون اذکار۔
7-نمازِ عشاء کے بعد مجلسِ ذکر۔
8-سونے سے پہلے سورۃ الملک کی تلاوت۔
9-چوبیس گھنٹہ عملی زندگی میں سنتوں کا اہتمام اور آداب کی رعایت۔
10-عمامہ کا اہتمام اور سلام کا التزام ۔
11-بروزِ جمعہ مجلسِ درود شریف۔
12-ماہانہ ایامِ بیض کے روزوں کی ترغیب۔