![]() |
![]() |
![]() |
---|
یہ بات روزِ روشن کی طرح عیاں ہے کہ صالح معاشرے اور خوب صورت گھرانے کی تشکیل میں خاتونِ خانہ کا اہم کردار ہے ۔ ایک صالح ماں کی گود ،انسانیت کی وہ عظیم درس گاہ ہے ،
درسِ نظامی میں نو سالہ عالم کورس پڑھایا جاتا ہے ۔
درسِ نظامی کے چار مرحلے ہیں:
1-مرحلہ ثانویہ عامہ(مساوی:میٹرک)
اس مرحلہ کی مدت تین سال ہے ۔
قرآن ِ کریم ، دینِ اسلام کی اساس اور بنیاد ہے ۔اس کی تعلیم ، تحفیظ اور تجوید ،مسلمانوں کی فطری ضرورت ہے۔اس لئے روزِ اول سے مکاتیبِ قرآنیہ اور مدارسِ دینیہ میں اس کا خاص اہتمام رہا ہے۔
عام طور پر درس نظامی پڑھنے والے طلبہ کرام عربی میں تقریر اور تحریر پر قادر نہیں ہوتے، حالانکہ آٹھ نو سال تک درس نظامی کی عربی کتب پڑھتے رہتے ہیں،
تاریخ کے دریچوں سے یہ بات بالکل واضح ہے کہ علم طب کا اسلامی علوم کے ساتھ مضبوط تعلق رہا ہے،امام شافعی رحمہ اللہ کا قول ہے کہ‘‘العلم علمان، علم الادیان و علم الابدان’’ یعنی علم دو ہیں ،
بحیثیت ِ مسلم ،دین کا صحیح علم وفہم اور مطالبِ قرآن سے آگاہی ہمارا دینی فریضہ بھی ہے اور فطری ضرورت بھی ۔ جامعہ دارالعلوم سکھر نے اس دینی فریضہ اور فطری ضرورت کو پورا کرتے ہوئے ،
دینی مدارس سے عوام کی تربیت و اصلاح کے لئے دینی کتب لکھنے کے ساتھ ساتھ ، ماہانہ ، سہ ماہی ، شش ماہی اور سالانہ دینے رسائل شائع ہوتے رہتے ہیں۔ بلکہ سندہ کی قدیم صحافت ...
یہ بات اسلامی تاریخ میں بڑی واضح رہی ہے کہ مسلم معاشرہ میں مسجد کا غیر معمولی کردار رہا ہے۔ جہاں ایک طرف مخلوق کا خالق سے رشتہ جوڑنے کی فکر میں تعلیم وتربیت اور ذکر وفکر کے حلقے ...
یہ شعبہ جامعہ دارالعلوم سکھر کے اکابر اساتذہ کی سرپرستی ونگرانی میں جامعہ کے طلباء کا قائم کردہ ہے۔ جس کا بنیادی مقصد ، لوگوں کو دین کے ساتھ جوڑنا اور اس سلسلے ...